Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

کتے کے پیار سے بچیں ! کیونکہ ........ (ڈاکٹر خالد غزنوی، لاہور)

ماہنامہ عبقری - فروری 2012

کتے کے پیار سے بچیں ! کیونکہ ........

لاہور چھائونی میں ایک صاحب نے عمدہ نسل کی کتیا نِشی پال رکھی تھی۔ بڑی ہی نیک تھی وہ گھر کے ہر فرد کے ساتھ پیار کرتی‘ کاٹنا اس کی فطرت میں نہ تھا‘ لیکن ایک مرتبہ چار مختلف افراد کو پیار سے اتنا معمولی کاٹا کہ اسے چاٹنے کا نام دیا گیا۔ کتیا اس کے بعد بھی صحت مند رہی لیکن وہ چاروں یکے بعد دیگرے بائولے ہوکر مرگئے۔
عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ بائولہ پن صرف بائولے کتے کے کاٹنے سے ہوتا ہے اس لیے کاٹنے کے بعد کتے کو چند روز کیلئے باندھ کر زیرمشاہدہ رکھا جاتا ہے‘ اگر وہ ہفتہ بھر تندرست رہے تو پھر مریض کو کسی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن یہ کتیا خود تندرست رہتے ہوئے چار افراد کی موت کا باعث بن گئی۔
لاہور میں متعدی امراض کے شفاخانے میں ایک انگریز خاتون آئیں۔ فرمانے لگیں: میں علاج کیلئے آئی ہوں۔ شکل صورت سے اچھی بھلی معلوم ہوتی تھیں۔ میں نے کہا شاید آپ غلط جگہ آگئی ہیں۔ ان کے پاس میوہسپتال کی چٹھی تھی جس میں انہیں بائولے پن کی مریضہ بیان کیا گیا تھا۔ پوچھنے پر معلوم ہوا کہ ان کا کتا پالتو اور ملنسار ہے۔ کاٹا تو کبھی نہیں البتہ پیار سے ہاتھ وغیرہ چاٹ لیتا ہے اس لیے انہیں بائولہ پن تو نہیں ہوسکتا۔ انہیں بڑی مشکل سے داخل کیا۔ شام تک ان کی حالت اتنی خراب ہوگئی کہ ان کے خاندان کو مایوسی کی اطلاع دینا پڑی۔ اسی رات وہ انتقال کرگئیں۔
بائولے پن کی بیماری کتے کے علاوہ گیدڑ‘ بھیڑیے‘ لومڑی‘ لگڑبگڑ اور دوسرے جانوروں کے کاٹنے سے بھی ہوجاتی ہے اب تک یہ قیاس کیا جاتا تھا کہ بائولہ جانور جب تندرست جانور کو کاٹتا ہے تو کچھ عرصے بعد اس تندرست جانور کو بھی بائولہ پن ہوجاتا ہے لیکن امریکہ میں ماہرین نے تجربات سے معلوم کیا کہ چند جانور ایسے بھی ہیں جو خود تو بائولے نہیں ہوتے لیکن اس بیماری کے جراثیم ان کے جسم میں موجود رہتے ہیں اس لیے وہ خود بیمار ہوئے بغیر دوسروں کو بائولہ کرنے کی استعداد رکھتے ہیں۔ اس سلسلے میں چمگادڑ کا نام سرفہرست ہے۔
پاگل کتا جب کاٹتا ہے‘ تو کچھ عرصے بعد (یہ عرصہ مہینوں اور برسوں پر محیط ہوسکتا ہے) مریض کو اعصابی تشنج‘ مرگی کی طرح کے دورے اور منہ سے جھاگ نکلنے کی تکالیف شروع ہوتی ہیں۔
حلق میں فالج کے باعث پانی پینا ممکن نہیں رہتا۔ تشنجی دوروں کی وجہ سے اکثر اوقات پسلیاں یا ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ جاتی ہے زبان‘ دانتوں میں آکر کٹ سکتی ہے۔ دوروں کے درمیانی وقفے میں مریض کی حالت اچھی بھلی ہوتی ہے۔
بائولہ پن‘ سرطان اور تپ دق سے زیادہ مہلک ہے۔ اس بیماری کا علاج بیماری کے حملے سے پہلے ہوسکتا ہے۔ علامات ظاہر ہوجائیں تو پھر مریض کی موت پانچ روز کے اندر اندر واقع ہوجاتی ہے جبکہ کتوں میں زندگی کا عرصہ دس روز تک طویل ہوسکتا ہے۔
بھاٹی دروازے میں کسی کتے نے ایک دنبے کو کاٹ لیا یہ دنبہ پہلے ہی روز مرگیا۔ راولپنڈی میں ایک بھینس‘ بائولے پن کے بعد صرف سات روز تک زندہ رہ سکی۔اب تک جو معلومات حاصل ہوئیں‘ ان کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے سفارش کی ہے کہ کتا کاٹے کے زخم کو پانچ منٹ تک صابن اور پانی سے اچھی طرح دھویا جائے۔ان تلخ حقیقتوں میں گھرا ہوا جب میں خدا کے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اس حکیمانہ قول پر غور کرتا ہوں تو اسلام کی عظمت پر میرا ایمان ناقابل تسخیر بن جاتا ہے۔ ”جس گھر میں کتا ہو‘ وہاں رحمت کا فرشتہ نہیں آتا“

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 734 reviews.